INTEHAYE WASAL EPISODE 8
Intehaye wasal Episode 8
مرہا کے صبح آنکھ کھلی تو وہ کمرے میں بالکل اکیلی تھی وہ جھٹکے سے اٹھ کر بیٹھی اور بستر سے نیچے پاؤں لٹکا کر جوتی تلاش کرنے لگی۔
واش روم سے پانی گرنے کی آواز آرہی تھی۔ " سر یہاں ۔۔ "
اL
یہاں ۔۔ "
اوہ ہاں انکا ہی تو گھر ہے۔ جوتی نہ ملنے پر وہ ننگے پاؤں ہی کمرے میں چلنے لگی ترہان کے سٹڈی ٹیبل کے قریب زمین پر پانی گرا ہونے کے باعث اس کا پاؤں پھسلا اس سے پہلے کہ وہ زمین بوس ہوتی ترہان نے اپنے مضبوط بازو میں اس کو تھام لیا۔ میرہا نے کسی چھوٹے بچے کی طرح اپنی آنکھیں مینچ لی تھی۔ جیسے آنکھیں بند کرنے پر وہ بچ جاۓ گی۔ میرہا نے دو سیکنڈ کے بعد آنکھیں کھولی
تو کچھ لمحوں کے لیۓ ان کی آنکھیں ٹکرائی اور میرہا کا ترہان کے اتنے قریب ہونے کی وجہ سے دل دھڑکا
ہوا اپنے کانوں میں محسوس ہو رہا تھا ۔ میرہا جھٹکے سے دور ہوئی اور سیدھی کھڑے ہوتے ہوئے بولی۔
"" Sorry Sir ""
ترہان کے لیے اپنی دھڑکنوں کا شمار کرنا مشکل ہو رہا تھا
ترہان فوری طور ہر میرہا کے قدموں میں بیٹھا اورسٹڈی
تیبل کے نیچے سے اپنی سلیپرز نکالی اور میرہا کے پاؤں میں پہنانے لگا۔ "" سر آپ پاؤں کو ہاتھ نہ لگائیں میں پہن لوں گی۔"" ترہان نے زبردستی اس کے پاؤں میں سلیپرز پہنائی اور اٹھ جر کھڑا ہوا۔ اور اپنی دائیں ہاتھ کی دو انگلیوں سے میرہا کے چہرے پر ہلکی سی چپت لگائی۔ اور بولا
"" واشروم میں تمہارے کپڑے ہینگ ہیں چینج کر کے آ جاؤ ناشتہ تیار ہے۔۔"" میرہا کان کی لو تک سرخ پڑی تھی۔ ترہان کمرے سے بایر نکلا تو میرہا واشروم میں گھس گئی۔
پانچ منٹ کے اندر میرہا باہر آئی تو ترہان ڈائننگ پر بیٹھا
ہوا اس کا انتظار کر رہا تھا ۔ "" وہاں کیوں کھڑی ہو ادھر آجاؤ"" میرہا ترہان کے قریب آئی تو ترہان نے ساتھ والی کرسی پر ہاتھ سے بیٹھنے کا اشارہ کیا۔ لاؤنج کے ایک طرف ایک چھوٹا ایل شیپ صوفہ تھا۔ اور دوسری طرف ڈائننگ پڑا ہوا تھا۔ ڈائننگ دائرے کی شکل کا تھا۔ اور اس کے گرد چار کرسیاں پڑی ہوئی تھی۔ اب عالم کچھ یہ تھا کہ ترہان اور میرہا ایک ایک کرسی پر بیٹھے ہوۓ تھے۔ میرہا کو کچھ نہ کھاتا دیکھ کر ترہان نے ایک نوالا بنایا اور اور میرہا کے قریب کیا۔ اور بولا "" کھا لو اتنا برا کھانا نہیں بناتا میں""
میرہا نے کھا لیا اور خاموشی سے ناشتہ کرنے لگی۔
ترہان اور میرہا دونوں خاموش تھے۔ پر اس خاموشی کو ترہان نے ہی توڑا۔ "" یہ چھوٹا سا گھر ہے اس میں دو ہی لوگ ہیں بس میں اور میری بیوی۔۔ "" میرہا جو نوالا منہ میں لے کر جا رہی تھی وہ اس کے ہاتھ سے گر گیا۔ آنکھوں میں نمی آنے لگی تھی تو ترہان بولا۔ "" اوہو رونا نہیں ہے میری بیوی مطلب تم ہی ہو۔۔ تم ہی میری بیوی ہو تم ہی ہو میری چھوٹی سی بیوی ہو۔۔""
ترہان جانے جے لیے اٹھ کر کھڑا ہو گیا ۔ میرہا جب سے باہر آئی تھی اس نے نظر اٹھا کر نہیں دیکھا تھا۔
اچانک ترہان اس کے منہ کے قریب نیچے جھکا اور اس کے ماتھے پر اپنے لب شدت سے اس کے ماتھے پر رکھ دیے۔
ترہان کا بائیاں ہاتھ ٹیبل پر تھا اور دائیاں ہاتھ میرہا کی کمر پر رینگ رہا تھا۔ میرہا اس اچانک افتاد پر سنبھل نہ سکی
ترہان چند لمحوں بعد پیچھے ہٹا اور بولا۔
"" خدا حافظ اب میں چلتا ہوں ۔ ڈور کو لاک کر رہا ہوں کوشش کروں گا جلفی آجاؤں۔۔"" ترہان اپنی ہی رو میں بولا اور باہر نکل گیا
Comments
Post a Comment