Intehaye wasal Episode 2
Intehaye wasal Episode 2
مرہا جب گھر پہنچی تو اسے گھر میں جاتے ہی بہت چہل پہل نظر ائی چہل پہل کو دیکھتے ہوئے اس نے صغری خالہ کو بلا کر پوچھا بھائی صغری خالہ کیا بات ہے اج کیا میرے کالج جانے کی خوشی میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے صغری خالہ نے جواب دیا نہیں میرے بچے اج ریحان بابا گھر واپس ا رہے ہیں میرے ہاتھ تو جانو خوشی سے اچھلنے لگی ہمدانی صاحب کے دو بچے تھے بڑا ریحان اور اس سے چھ سال چھوٹی میں رہا ریحان لندن میں پڑتا تھا اور اکسفور یونیورسٹی سے وہ پورے ڈیڑھ سال بعد گھر ا رہا تھا مرہا بھی جائے کسی کام کو دیکھتی وہ بھاگتی ہوئی اماں جان سے یہ پوچھنے چلی گئی کہ ریحان بھائی کو لینے کون جا رہا ہے میں جاؤں گی لینے وہ اس بات پر اماں جان سے بحث کر ہی رہی تھی کہ پیچھے سے انہیں ایک ہستی ہوئی اواز سنائی دی بھائی میری چھوٹی گڑیا مجھے لینے انے کی کیا ضرورت ریحان بھائی تو اپ کے خود ہی ا گئے میرا بھاگتی دوڑتی ہوئی ریحان کے گلے لگ گئی اور اتنے میں پیچھے سے ہمدانی صاحب بھی ہنستے مسکراتے اگئے اور پھر کیا ریحان کی چھیڑ خانی شروع مرہا اس سے اپنے تحفوں کے بارے میں پوچھتی اور ریحان اس کو کہتا بھئی تمہارے کس بات کے تحفے تم کون ہو ہمدانی صاحب اور اسیہ بیگم اپنے بچوں کو ہنستے کھیلتے باتیں کرتے اپنے مکمل خاندان کو دیکھ کر خوش ہو رہے تھے اور دل ہی دل میں ان کے لیے دعائیں کر رہے تھے اخر اسیہ بیگم نے تھوڑا سا ڈانٹ کر مرہا کو اور ریحان کو کمروں میں فریش ہونے کے لیے بھیجا کہ جاؤ دونوں فریش ہو کر اؤ اتنے میں وہ کھانا لگا لیں دونوں اپس میں لڑتے جھگڑتے باتیں کرتے ہنستے اپنے اپنے کمروں کی طرف چلے گئے ان کا خاندان بہت چھوٹا سا تھا یا کم لوگوں سے ملنا جلنا تھا مرہا کے دو اچھی دوستیں تھی ایک عائشہ ایکاور ایک حرم ہمدانی صاحب اور ریحان دونوں کی جان مرہا میں بستی تھی اور مرہا سب کی لاڈلی تھ
Comments
Post a Comment